ایک حقیقی روحانی زندگی کیسے جیئیں؟
مذہب کی کیا اہمیت ہے؟
ہم سچائی کی تلاش کیسے کرسکتے ہیں؟
لوگ مذہب کی طرف کیوں راغب ہوتے ہیں؟
اسے مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات میں تلاش کیا جاسکتا ہے:
میں کہاں سے آیا ہوں؟ میں کیوں زندہ ہوں؟ مجھے کہاں جانا ہے؟
وجہ خواہ کچھ بھی ہو۔ مذہب روحانی زندگی کے بارے میں مزید دریافت کا راستہ اور ہدف فراہم کرتا ہے۔
کبھی کبھی ہم سبھی کو اپنے اندر خلا کا احساس ہوتا ہے۔
ایسا اس لیے ہے کہ ہم اپنے خالق کے ساتھ اپنے قریبی اتحاد اور ہم آہنگی کو کھو چکے ہیں۔
ہر مذہبی کتاب میں اس خالی پن سے نمٹنے کا طریقہ موجود ہے
اور اسی راستے کو «مبینہ» ربانی منزل کہا جاتا ہے۔
کون سا طریقہ کارآمد ہے اور ہمیں کس عقیدے کی پیروی کرنی چاہیے؟
کون سی مذہبی کتاب واقعی خدا کا کلام ہے؟
کسی ایسی کتاب میں ہمیں یہ کچھ کرنا ہے:
- ۔ ایک خالق کی حیثیت سے خدا کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں۔ میں نے ‘خدا کے وجود کا جواز’ نامی فلم میں اس کی وجہ بتائی ہے۔
- ۔ دنیا کی ابتداء سے متعلق قدیم کہانیاں پڑھیں۔
خدا کا وجود ازلی ہے۔ اگر کوئی مذہب خدا کی جانب سے نازل ہوا ہے تو لازمی طور پر یہ ازل سے ہونا چاہیے۔ - ۔ روحانی بصیرت، ہم آہنگی اور یکسانیت تلاش کریں کیونکہ یہ ایسے نشان راہ ہیں جنہیں ہم اپنی فطرت میں تلاش کرسکتے ہیں۔
- ۔ سچائی اور حقیقت کے بارے میں پڑھیں۔ اگر کوئی چیز سچ نہیں ہے تو یہ بے معنی ہے۔
- ۔ ہمیں اپنے اندر کے خالی پن اور اپنی خود غرض فطرت کے لیے روحانی حل تلاش کرنا ہے۔
کیونکہ یہ ایسی چیز ہے جس کی توق ہم ہم زندگی، محبت اور تکمیل کے خدا سے کرسکتے ہیں! - ۔ ایک ایسا راستہ تلاش کرنا ہے جو ہمار دلوں کو سکون اور محبت کی طرف لے جائے۔
محبت تخلیق کو متحد رکھتی ہے۔ لازمی طور پر ہمارے تخلیق کار کا مقصد یہی ہونا چاہیے۔ - ۔ ہمیں خدا کی آواز سننی ہے۔ اگر یہ کتاب خدا کی جانب سے تو اس نے اسے ہم سے بات کرنے کے لیے استعمال کیا ہے۔
کیا بائبل ایسی کتاب ہے؟ آئیے ہم ان میں سے ہر معیار پر گہری نگاہ ڈالیں۔
1۔ خالق
کیا خدا نے بائبل میں کہا ہے کہ وہ زندگی کا خالق ہے؟
بائبل ہمیں بتاتا ہے کہ خدا ہی ہماری کائنات اور زندگیوں کا خالق ہے۔
چونکہ ہماری تخلیق ہوئی ہے لہذا خدا ہمارے ساتھ اپنی زندگی اور محبت کا اشتراک کرسکتا ہے!
ہم سبھی سچی محبت اور آسودگی کے خواہشمند ہیں
ہم سبھی چاہتے ہیں کہ ہماری عزت اور ہم سے محبت کی جائے۔ یہ خدا کا نظام ہے!
ہم کتنی بار غیر موزوں ذرائع سے اس محبت کو حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
قدیم کہانیاں 2.
کیا بائبل کی کہانیاں نوع انسانی کی ابتدا کی تاریخوں کی ہیں؟
بائبل کی ابتدائی کہانیاں واقعی بہت قدیم ہیں۔
ملک شام میں چکنی مٹی کے لگ بھگ 15.000 ایسے تختے ملے ہیں جو لگ بھگ 2300 قبل مسیح میں لکھے گئے تھے۔
اس ذریعے سے ملی کہانیوں اور بائبل کی پہلی کتاب میں درج کہانیوں میں یکسانیت ہے۔
ماہرین آثار قدیمہ نے متعدد قدیم مقامات کی دریافت کی ہے
اور انہیں وہاں ایسے ثبوت ملے ہیں جو بائبل میں بیان کردہ حقائق کی تصدیق کرتے ہیں۔
3۔ ہم آہنگی اور یکسانیت
کیا ہم خدا کی حکمت و دانائی، ہم آہنگی اور یکسانیت کو بائبل میں تلاش کر سکتے ہیں؟
بائبل 66 کتابوں کا مجموعہ ہے جنہیں 1500 سالوں میں 40 مصنفین کے ذریعہ لکھا گیا ہے۔
اس کے دو حصے ہیں: قدیم اور جدید عہد نامہ۔
ان تمام کتابوں کے درمیان غیر معمولی ہم آہنگی اور یکسانیت ہے۔
ہم قدیم عہد نامہ میں پڑھ سکتے ہیں کہ کس طرح اولین لوگوں نے اپنی قیمتی زندگی خدا کی راہ میں قربان کردی۔
اور ہم مسیح کے بارے میں 60 سے زیادہ پیشگوئیاں دیکھ سکتے ہیں
جو خدا کے ساتھ ہمارے ملاپ کو بحال کرنے کے لیے آئیں گے۔
یہ تفصیلی پیشگوئیاں ابتداء سے لے کر انتہاء تک ان کی پوری زندگی کی وضاحت کرتی ہیں۔
یہ تمام عناصر حقیقی یہودی مسیح کی شناخت کو ظاہر کرتے ہیں۔
پروفیسر اسٹونر نے امکانات کا حساب لگایا کہ ایک شخص صرف 8 اہم پیشگیوں کی تکمیل کرسکتا ہے۔
یہ امکان 10 میں سے 1 ہے17، اس کا مطلب ہے کہ 100.000.000 x 1.000.000.000 میں 1۔
بطور انسان کسی ایک شخص کے لیے ان تمام پیشگوئیوں پر پورا اترنا ممکن نہیں ہے۔ لیکن یسوع مسیح ان پر پورے اترتے ہیں!
ہمیں یہ یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ مسیح سے متعلق زیادہ تر پیشگوئیاں
یسوع مسیح کی پیدائش سے 600 سال قبل کی ہیں
اور عہد نامہ قدیم 2 صدی قبل مسیح بند ہوچکی تھی جس کا ترجمہ یونانی زبانی میں کیا گیا تھا۔
لہذا، عہد نامہ جدید اس بات کی وضاحت کرتا ہے کہ کس طرح یسوع مسیح ہی حقیقی یہودی مسیح بھی ہیں۔
وہ عہد نامہ قدیم کی اہم پیشگوئیوں پر پورے اترتے ہیں۔
لہذا صرف وہی حقیقی مسیح ہیں۔
4۔ سچائی
کیا بائبل میں جن واقعات کا بیان ہوا ہے وہ حقیقت میں واقع ہوئے تھے؟
یہاں حصہ 3a ختم ہوتا ہے۔
اب آپ دوسرے معیار کی جستجو کے لیے فلم «زندگی کا ضابطہ اور مذہب» کا ‘حصہ 3b’ دیکھ سکتے ہیں۔
زندگی کا ضابطہ اور مذہب