Loading...

حصہ 3b

کسی مذہب کی حقانیت کی تشخیص کے سات معیارات ہیں۔

عیسائی عقیدہ کا امتحان لیا گیا۔ تین معیارات کے بارے میں اس فلم کے حصہ 3a میں گفتگو ہوچکی ہے۔

حصہ 3b میں ہم دیگر چار معیارات کا استعمال کرتے ہوئے اس عقیدے کی قدر کی جستجو کریں گے۔ کیا یہ عقیدہ ثابت قدم رہے گا؟

ایک سچے مذہب اور روحانی زندگی کے ضابطے کی تلاش میں میرے ساتھ شرکت کریں…

4۔ سچائی

کیا بائبل میں جن واقعات کا بیان ہوا ہے وہ حقیقت میں واقع ہوئے تھے؟

مؤرخ سی سانڈرس اس بات کے تعین کے لیے کہ، آیا کوئی واقعہ حقیقتاً ہماری تاریخ میں واقع ہوا تھا،  تین اصول بتاتے ہیں۔

یہ اصول ہیں: 1۔ عبارتی تنقید؛ 2۔ داخلی ثبوت اور 3۔ خارجی ثبوت۔

4a۔ عبارتی تنقید

عبارتی تنقید اس بات کا مطالعہ ہے کہ جو عبارت لکھی گئی ہے وہ کس حد تک اصل ہے۔

کیا ہمارے پاس بائبل کے پہلے مصنفین کی اصل عبارت ہے؟

بحر مردار کے طوماروں کی دریافت سے عہد نامہ قدیم کے عبارت کی حقانیت کی تصدیق ہوچکی ہے۔

عہد نامہ جدید کی طرح کی کوئی دوسری تاریخی دستاویزات نہیں ہیں۔

اصل طور پر لکھی ہوئی تحریروں کی 5000 سے زیادہ نقول وغیرہ، جنہیں قلمی نسخے کہا جاتا ہے پائے گئے ہیں۔

عہد نامہ جدید کے ابھی تک ملے سب سے قدیم قلمی نسخہ کو ‘P52’ کہا جاتا ہے اور

اور یہ جون کی  انجیل مقدس کا ایک ٹکڑا ہے جس کی تاریخ لگ بھگ 125 عیسوی ہے۔

عہد نامہ جدید کے سبھی قلمی نسخے مختلف علاقوں اور ادوار سے حاصل ہوئے ہیں اور ان میں کوئی اہم فرق نہیں ہے۔

سائنسی نقطہ نظر سے، ہم اس بات پر پوری طرح یقین کرسکتےہیں کہ

ہمارے پاس عہد نامہ جدید کے پہلے مصنفین کی اصل تحریریں ہیں۔

4b۔ داخلی ثبوت

داخلی ثبوت مصنفین کی سچائی کہنے کی حقیقت سے متعلق ہے۔

کیا عہد نامہ جدید کے مصنفین سچائی بتانے کے قابل تھے؟

عہد نامہ جدید کے مصنفین یا تو عینی شاہد تھے یا انہوں نے عینی شاہدین سے بات کی تھی۔

پہلی صدی میں پورے رومی سلطنت میں  انجیل مقدس کافی تیزی سے پھیلی اور مقبول ہوئی۔

اس کا مطلب ہےکہ پہلے قارئین جو یسوع  مسیح کے بارے میں جانتے تھے انہوں نے عہد نامہ جدید کو قابل اعتبار مانا۔

4c۔ خارجی ثبوت

خارجی ثبوت دیگر قابل اعتبار ذرائع سے تاریخی ثبوتوں کی بنیاد پر جائزہ لیتے ہیں۔

کیا خارجی ثبوت ان حقائق کی تصدیق کرتے ہیں جو عہد نامہ جدید میں بیان کیے گئے ہیں؟

ماہر آثار قدیمہ، سر ولیم رامسی نے اس بات کو ثابت کیا ہے کہ عہد نامہ جدید کی تصنیف پہلی صدی عیسوی میں ہوئی تھی۔

پہلی اور دوسری صدی عیسوی کے مؤرخین جیسے جیو جوسفس فلیوس اور رومن ٹیکیٹس

نے یسوع مسیح کے بارے میں لکھا ہے کہ انہیں اسرائیل میں ‘مسیح’ کہا جاتا تھا۔

پہلی اور دوسری صدی عیسوی میں چرچ کے اولین قائدین نے عہد نامہ جدید کی حقانیت کی تصدیق کی ہے۔

لہذا، ہمارے پاس اصل عبارت ہے؛ اس کے مصنفین سچائی کہنے کے اہل تھے اور ان کی حقانیت کی تصدیق قابل اعتبار ذرائع سے ہوچکی ہے۔

5۔ حقیقی خدائی حل

کیا ہمیں بائبل میں اپنے اندر موجود خلا اور اپنی خود غرض فطرت کا حقیقی خدائی حل مل سکتا ہے؟

چونکہ ہم نے خدا کی جانب اپنی پیٹھ پھیر رکھی ہے لہذا ہمیں اپنے اندر ایک خلا کا احساس ہوتا ہے۔

تبھی سے ہم نے خدا کے ساتھ اپنے قریبی رشتے کھو دیے اور خود غرض بن گئے۔

اپنی فطرت کی وجہ سے ہم خدا کے قانون کی درست اطاعت نہیں کرپاتے۔

ہم قصوروار ہیں چاہے ہم یقین کریں یا نہ کریں۔

ہم اپنے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کے قابل نہیں ہیں۔

قدیم عہدنامے کے پیغمبران نے پیشگوئی کی تھی کہ خدا ایسے لوگوں

کی فطرت اور قسمت کو تبدیل کردے گا جو  اس کے نئے میثاق کو اپنائیں گے اور اس پر عمل کریں گے۔

جو سزا خدا نے انسان کے لیے مقرر کی تھی اسے یسوع مسیح نے اپنے اوپر لے لیا اور صلیب پر جان دے دی۔

وہ مردوں میں سے جی اٹھا تاکہ ہمیں خدا کی بادشاہت میں داخل کرے۔

یسوع مسیح کے علاوہ کوئی بھی نبی مردوں میں سے جی نہیں اٹھا!

خدا کی قدرت کے مطابق سب کچھ ممکن ہے!

اس کے تمام دشمنوں کو اس کے مردہ جسم کو دیکھنے کا موقع ملا

وہ اس کا استعمال اس عقیدے کو ختم کرنے کے لیے کرتے۔

البتہ اسی وقت ان کے  سینکڑوں پیروکاروں نے دوبارہ جی اٹھنے والے حضرت عیسی سے ملاقات کی۔

زیادہ تر حواریوں کی موت شہید کے طور پر ہوئی کیونکہ انہیں حضرت عیسی مسیح کے دوبارہ جی اٹھنے کی جانکاری تھی۔

ابتدائی عیسائیوں کا پیغام اور آج کا پیغام ایک اچھی خبر ہے!

اگر آپ واقعی خود کو یسوع مسیح کے سپرد کردیتے ہیں تو، آپ کی زندگی تبدیل ہوجائے گی

اور آپ کو ابدی روحانی زندگی حاصل ہوگی!

آپ یسوع مسیح کی محبت قبول کرنا چاہتے ہیں یا آپ اسے مسترد کرتے ہیں؟ یہ آپ کی اپنی پسند ہے۔

6۔ امن اور محبت

‘امن اور محبت’ کیا ہے؟

یسوع کا حقیقی پیروکار ان کی طرح ہی بن جائے گا اور خدا ایسے شخص کو اپنی رحمت اور محبت عطا کرے گا۔ لیکن یہ ایک عمل ہے۔

اب، ہم نے دیکھ لیا ہے کہ بائبل ان تمام 6 معیارات کی تکمیل کرتا ہے جن کی ہم نے چھان بین کی ہے۔ میں آپ کو ساتویں کو حل کرنے کا چیلنج کرتا ہوں۔

7خدا کی آواز

کیا آپ کو بائبل میں خدا کی آواز سنائی دیتی ہے؟

کیوں نہ آپ  انجیل مقدس پڑھنا شروع کریں اور خدا سے دعا کریں کہ وہ آپ کے دل سے بات کرے۔

وہ آپ کو اپنی سچائی بتانے کا خواہاں ہے۔

حصہ 3 دیکھنے کے لیے شکریہ! مجھے امید ہے کہ آپ نے حصہ 1 اور 2 بھی دیکھا ہوگا۔

میری خواہش ہے کہ اس فلم سے آپ کو اپنی سچائی کی تلاش میں مدد ملے۔

2018-12-11T13:19:37+00:00

Pin It on Pinterest

Share This